Particle – حرف

حرف
عربی قواعد میں حرف کلمہ کی تین قسموں میں سے ایک ہے… حرف گو کہ با معنی لفظ ہوتا ہے لیکن اس کے معنی اور بات کی وضاحت کے لئے اسے اسم اور فعل سے ملانا ضروری ہے… 
.
.
حرف کی خصوصیات 
.
تمام حروف مبنی ہوتے ہیں…
حروف کے صیغے نہیں ہوتے اسم اور فعل کی طرح…
حروف کی گردانیں نہیں ہوتیں اسم اور فعل کی طرح, سواۓ لیس اور کان کے …یہ افعال ناقصہ کہلاتے ہیں…
حروف میں اسم کی طرح معرفہ اور نکرہ نہیں ہوتا…
حروف میں کچھ اسم کے اعراب پر اثر انداز ہوتے ہیں اور کچھ فعل پر… 
حروف میں کچھ اسم سے تعلق کی وجہ سے اسم کہلاتے ہیں…
حروف جملوں میں کبھی مبتداء سے پہلے آتے ہیں اور کبھی سب سے آخر میں…
حروف میں جر، عطف، تعجب، فعل تعلق، استفہامیہ بھی شامل ہوتے ہیں…
حرف عام طور پر ایک لفظ ہوتا ہے… لیکن بہت سے حروف، دو حرف جر یا حرف جر کے ساتھ کوئی اسم یا ضمیرملا کر بھی بنے جاتے ہیں…  

.
حرف کی اقسام 
.
حرف کی دو قسمیں ہیں، عاملہ اور غیر عاملہ…
غیرعاملہ حروف اگر اسم اور فعل سے پہلے آئیں تو اس کے اعراب میں کوئی تبدیلی نہیں لاتے یعنی انکے آخری حرف کی حرکت تبدیل نہیں ہوتی…
جبکہ حروف عاملہ اسم اور فعل کے اعراب میں تبدیلی کا سبب بنتے ہیں… 
.
حروف عاملہ کی دو قسمیں ہیں…
1- حروف عاملہ دراسم – یہ وہ حروف ہیں جو اسم سے پہلے آئیں تو اسم کی آخری حرکت کو منصوب، مجرور یا مجزوم کر دیتے ہیں یعنی جو اسم کے اعراب میں تبدیلی لائیں…
.
2- حروف عاملہ در فعل – یہ وہ حروف ہیں جو فعل سے پہلے آئیں تو فعل کی آخری حرکت کو منصوب یا مجزوم کر دیتے ہیں یعنی جو فعل کے اعراب میں تبدیلی لائیں… 
.
.
حروف عاملہ در اسم کی سات قسمیں ہیں…
.
(١) حروف جر یا جارہ (٢) حروف مشبہ بفعل (٣) ما نفی (٤) لاۓ نفی  (٥) حرف استثنا یعنی اِلَّا (٦) حرف ندا یعنی یا (٧) واؤ بمعنی مَعَ یعنی اور… 

.
١) حروف جر یا جارہ – وہ حروف ہیں جواسم سے پہلے آئیں تو اسم کو مکسور کر دیتے ہیں… اسم مجرور ہو جاتا ہے… 

بِ – سے, ساتھ …. بِسْمِ اللهِ  شروع الله کے نام کے سے  
تَ – حرف قسم، صرف الله کے لئے استعمال ہوتا ہے 
كَ – کے جیسا …. كَمِثْلِهِ  اس مثال کے جیسا 
لِ – کے لئے …. لِذِ كْرِ  ذکر کے لئے 
وَ – حرف قسم …. وَاللهِ   الله کی قسم 
مِنْ – سے …. مِنَ البَيْتِ  گھر سے 
فِي – میں …. فِي المَسْجِدِ   مسجد میں 
عَنْ – کے بارے میں …. عَنِ الطِّفْلِ  بچے کے بارے میں 
عَلٰى – پر …. عَلٰى مُحَمَّدٍ  محمد پر 
اِلٰى – کی طرف ….  اِلٰى المَسجِدِ الحَرَامِ  مسجد الحرام کی طرف 
حَتَّى – یہاں تک کہ …. حَتّى رأْسِهَا  جب تک اس (موَنث) کا سر 
مُنْذُ تب سے ….  مُنْذُ يَومِ الجُمُعَةِ  جمعہ کے دن سے 
مُذْ تب سے ….   مُذْ خَمْسَةِ اَيَّامٍ  پانچ دن سے 
خَلَا   رُبَّ   حَاشَا  عَدَا
 .
ھٰذَا الْمَدْرَسَةُ کَالْمَسْجِدِ – یہ مدرسہ مسجد کی طرح ہے 
ھٰذِہِ الْقَھْوَةُ کَالْمَاءِ – یہ قہوہ پانی کی طرح ہے 
حَامِدٌ کَسْلَانُ کَزِمِیْلِهِ – حامد اپنے ساتھی کی طرح کاہل ہے 
سَاعَتِی کَسَا عَتِکَ – میری گھڑی تمھاری گھڑی کی طرح ہے 
.
٢) حروف مشبہ با الفعل – وہ حروف ہیں جو اسم سے پہلے آئیں تو اسم منصوب ہو جاتا ہے… 
 

اِنَّ – بے شک …. اِنَّ اللهَ  بے شک الله 
اَنَّ –  کہ ….  اَنَّ کِتَابًا  کہ کتاب 
كَاَنَّ – جیسے کہ …. کَانَ رِیْحًا  جیسے کہ ہوا 
لَيْتَ – کاش ….  لَیْتَ صَاحِبًا  کاش ساتھی 
 لٰكِنَّ – لیکن ….  لٰكِنَّ رَجُلًا  لیکن آدمی 
لَعَلَّ – شاید کہ ….  لَعَلَّ خَالِدًا شاید کہ خالد 
.
٣) مَا اورلَا – یہ جملے کو نفی کے معنی دیتے ہیں… یہ جملے میں اسم سے پہلے آتے ہیں لیکن اسم کے بجاۓ خبرکو منصوب کرتے ہیں یعنی خبرکے آخری حرف پر زبر آتا ہے… 
مَا – مَا + سَائِلٌ ذَكِىٌّ = مَا سَائِلٌ ذَكِيًّا 
لَا – لَا + رَجُلٌ مَرِيضٌ = لَا رَجُلٌ مَرِيضًا 
.
لَااُحِبُّهَا – میں اسے (موَنث) پسند نہیں کرتا، کرتی   
لَااُريْدُهَا – مجھے یہ (موَنث) نہیں چاہیے 
.
٤) لاۓ نفی جنس یعنی لَا… اس لَا کا اسم اکثر منصوب ہوتا ہے یعنی آخری حرف پر زبر… اور خبر مرفوع ہوتی ہے یعنی آخری حرف پر پیش…
لَا – لَا + رَجُلُ ظَرِيفٌ = لَا رَجُلَ ظَرِيفٌ
.
٥) حرف استثنا یعنی اِلَّا… اِلَّا کا اسم منصوب ہوتا ہے… جیسے کہ اِلَّا اللهَ…
.
٦) حرف ندا – یہ پکارنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں اور اسم کو منصوب کرتے ہیں… یہ معرفہ ہوتے ہیں…
يَا   اَيَا    هَيَا   اَىْ    اَ …  يَا عَبدَالله 
.
مثالیں حرف ندا
معرب اسماء – یَا مُحَمَّدُ      یَا حَامِدُ      یَا اُسْتَاذُ 
.
مرکب اضافی
یَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ (اے رحمان کے بندے)       یَا عَبْدَ اللهِ (اے الله کے بندے)            
یَا رَبَّ الْکَعْبَةِ (اے کعبے کے رب)           یَا اُخْتَ حَامِدٍ  (اے حامد کی بہن)              
یَا اُمَّ سَعَدٍ (اے سعد کی ماں)                     یَا سَائِقَ السَّیَّارَةِ (اے ڈرائیور) 
یَا بِنْتَ خَالِدٍ (اے خالد کی بیٹی)                 یَا اِبْنَ عَبَّاسِ (اے عبّاس کے بیٹے       
یَا اِمَامَ الْمَسْجِدِ (اے مسجد کے امام)         یَا اَبَا بَکَرٍ (اے ابو بکر)
.
٧) واؤ مفتوحہ یعنی وَ بمعنی مَعَ… مَعَ کے معنی ہیں ساتھ … وَ کا اسم منصوب ہوتا ہے… 
اِسْتَوَى الْمَآءُ وَالخَشْيَةَ…
.
.
حروف عاملہ در فعل مضارع کی دو قسمیں ہیں
 .
(١) حروف ناصبہ  (٢)  حروف جازمہ
.
حروف ناصبہ یعنی جو فعل کو منصوب کریں… یہ چار ہیں…

اَنْ – کہ …. اَنْ نَحْفَظَ  کہ ہم یاد کریں…. اَنْ اَشْكُرَ کہ میں شکریہ ادا کروں…
لَنْ – ہرگز نہیں… لَنْ نُشْرِكَ  ہم ہرگز شریک نہیں کرینگے… لَنْ يَغْفِرَ وہ ہرگز معاف نہیں کرے گا…
كَىْ – تاکہ… كَىْ اَشْكُرَكُمْ تاکہ میں آپکا شکریہ ادا کروں….  كَىْ نُصَلِّىَ تاکہ ہم نماز پڑھیں… 
اِذَنْ – تب… اِذَنْ تَنْجَحَ تب تم کامیاب ہوگے… اِذَنْ يَفْرَحَ النَّاسُ تب لوگ خوش ہونگے…
.
لَا یُمْکِنُکَ اَنْ تَجْلِسَ ھُنَا ھٰذا مَقْعَدُ عُثْمَانَ – یہ ممکن نہیں کہ تم یہاں بیٹھو، یہ عثمان کی جگہ ہے 
یُمْکِنُکَ اَنْ تَخْرُجَ مِنَ الْفَصْلِ الْاٰنَ – ممکن ہے کہ تم ابھی کلاس سے نکل آؤ
حروف جازمہ یعنی جو فعل کو مجزوم کریں یا آخری حرف پر سکون یا جزم لگائیں… یہ پانچ ہیں… 

اِنْ – شرطیہ اگر… اِنْ تَنْصُرْ اَنْصُرْ اگر تم مدد کرو گے تو میں مدد کرونگا…
لَمْ – نہیں (فعل جحد) … لَمْ يَنْصُرْ اس نے مدد نہیں کی…
لَمَّا – ابھی تک نہیں… لَمَّا يَنْصُرْ اس نے اب تک مدد نہیں کی…
لِ – (لام امر) چاہیے … لَيَنْصُرْ اسے مدد کرنا چاہیے…
لَا – (لا الناھیہ) نہ… لَا يَنْصُرْ وہ مدد نہ کرے…
.
حروف غیر عاملہ کی سولہ قسمیں…

.
١) حروف تنبیہ یعنی اَلَا اَمَا هَا – 

٢) حروف ایجاب – نَعَمْ معنی ہاں… بَلٰى معنی کیوں نہیں… اِيْ جواب میں و بمعنی قسم کے ساتھ آتا ہے…اَجَلَ  جَيْرِ اِنَّ کے معنی ہاں کے ہی ہیں…
.
اَنْتَ مِنَ الْھِنْدِ، أَ لَیْسَ  کَذٰلِکَ؟ بَلَی – تم بھارت سے ہو، کیا ایسا نہیں؟ کیوں نہیں (ایسا ہی ہے) 
اَنْتَ مَرِیْضٌ،  أَ لَیْسَ   کَذٰلِکَ؟ بَلَی – تم بیمار ہو، کیا ایسا نہیں؟ کیوں نہیں (ایسا ہی ہے)

٣) حروف تفسیر یعنی اَىْ  اَنْ – 

٤) حروف مصدریہ یعنی مَا  اَنْ  اَنَّ –  یہ فعل کو مصدر کے معنی دیتے ہیں… اَنَّ جملہ اسمیہ میں آتا ہے… 

٥) حروف تحضیض یعنی اَلَّا  هَلَّا  لَوْمَا  لَوْلَا-  فعل مضارع  کسی کام کے لئے رغبت دلانے یا ابھارنے کے معنی دیتے ہیں… اورفعل ماضی میں ندامت دولآنے کے معنی دیتے ہیں…  

٦) حرف توقع یعنی قَدْ – یہ فعل ماضیاور فعل مضارع کو بے شک کے معنی دیتا ہے… 

٧) حروف استفہام یعنی مَا أَ هَلْ – یہ تینوں اسم کے شروع میں آتے ہیں… اور سوالیہ معنی دیتے ہیں… 

٨) حرف ردع یعنی كَلَّا معنی ہرگز نہیں – یہ انکار کے معنی میں آتا ہے… اور کبھی بے شک کے معنی میں بھی… 

٩) تنوین –

١٠) نون تاکید – نون مشدد یعنی نّ اور نون مسکون یا مجزوم یعنی نْ… یہ تاکید کے معنی میں آتے ہیں…

١١) لام مفتوحہ یعنی لَ – تاکید کے لئے آتا ہے مطلب کہ ضرور… 

١٢) حروف زیادت یعنی اِنْ اَنْ مَا لَا مِنْ كَ بِ لَ –  

١٣) حروف شرط یعنی اَمَّا لَوْ – اَمَّا تفسیر کے معنی میں آتا ہے… لَوْ یہ دوسرے جملے کی نفی کرتا ہے پہلے جملے کی نفی کی وجہ سے… 

١٤) لَوْ لَا – یہ دوسری بات کی نفی کرتا ہے پہلی بات نہ ہونے کے سبب سے… مثلا اگر زید نہ ہوتا تو عمر ہلاک ہو جاتا… 

١٥) مَا بمعنى دَامَ یعنی جب تک – میں کھڑا رہوں گا جب تک امیر نہ بیٹھے…

١٦) حروف عطف یعنی  

وَ – اور  
فَ – پس 
ثُمَّ – پھر 
حَتَٰى – یہاں تک کہ 
اِمَّا – یا 
اَوْ – یا 
اَمْ – یا
بَلْ – بلکہ  
لٰكِنْ – لیکن 
 .Click on the chart for full view and on permalink for a further clear view

Leave a comment